
اس نسخے سے بستر سے لگے لوگ ٹھیک ہوجائیں گے
اس نسخے سے بستر سے لگے لوگ ٹھیک ہوجائیں گے
ایک سوال ہے کہ مجھے کمر کا درد ہے مجھ سے کھڑے ہوکر نماز نہیں پڑھی جاتی ۔ اور اس کے ساتھ ٹانگ میں شدید درد ہوتا ہے۔ سردی اور سفر کی وجہ سے درد شروع ہوجاتا ہے ؟ اس کا جواب ہے جس کو بھی کمرکا درد ہے اس کو چاہیے کہ وہ لمبا سجدہ کرے ۔ پہلے قیام لمباکرو۔ پھر رکو ع لمباکرو۔ پھر سجدہ لمبا کرو۔ یہ جو نماز ہے اللہ تعالیٰ نے یہ جسم کے لیے ایک بہترین تحفہ دیا ہے۔آ پ کا قیام ، رکوع اور سجدہ اگر برابر ہوگیا۔ دو منٹ قیام کا کرو۔ دو منٹ سجدہ کرو۔
یقین جانو کمرکے درد اسی سے ختم ہوجاتے ہیں۔ لمباسجدہ کرو۔ اور اس کے ساتھ ہی جو ہلدی ، دارچینی والا دودھ بتایا ہے وہ لو۔ اور اس کے ساتھ آج کل جب سردیاں آئیں تو جتنے لوگوں کو درد ہے۔ چاہے جوڑوں کا درد ہے ۔ چاہے ہڈیوں کا درد ہے۔ ہلدی ، دارچینی والے دودھ میں ایک اور کام کروں۔ سردیوں میں ( گرمیوں میں نہیں)۔ جہاں علاقے ٹھنڈے ہیں۔ جہاں علاقے ٹھنڈ ہے۔ وہاں پر یہ لوگ استعمال کریں۔ جہاں گرمی ہوتی ہے۔ یہ چیزیں گرمی میں کم ہونی چاہیں ۔سفید تل لو۔
اور السی کے بیج لو۔ برابر مقدار میں سفید تیل اور السی اور اخروٹ ۔ یہ تینوں چیزیں چھٹانک چھٹانک لو۔ ان کو کوٹ لو ۔ ان کو کوٹنا ہے ۔ گرینڈ ر نہیں کرنا۔ اس کو ہلدی ، دارچینی والے دودھ میں دوبڑے چمچ ملا کر یہ پیئو۔ یہ دردوں کا بہترین علاج ہے۔ ہم آپ کو چند ایسے گھریلو ٹوٹکے بتائیں گے کہ جن کو اختیار کرنے سے آپ نہ صرف اس بیماری کو حملہ آور ہونے سے روک سکتے ہیں بلکہ بیمار کا شکار ہونے پر اس کا مختلف غذاﺅں کے ذریعے قدرتی علاج بھی کر سکتے ہیں۔
ہلدی اور ادرک کی چائے: ہلدی اور ادرک کی چائے میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی بائیوٹکس اور اینٹی ٹاکسائیڈ شامل ہیں۔جو جوڑوں کے درد یا سوجن میں نہایت فائدہ مند ہیں۔ جوڑوں کے درد یا سوجن کے علاج کے لئے آپ دوکپ ابلے ہوئے پانی میں آدھا، آدھا چمچ پسی ہوئی ادارک اور ہلدی کے ساتھ ذائقہ کے لئے تھوڑا سا شہد ملا کر استعمال کریں۔ یاد رہے کہ پانی کے ٹھنڈا ہونے کا انتظار کیا جائے۔ میگنیشیم: میگنیشیم ہمارے جسمانی پٹھوں کو آرام پہنچانے کے ساتھ جوڑوں کے درد کا بھی شافی علاج ہے
امریکی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ میگنیشیم سے بھرپور غذا استعمال کرتے ہیں، ان کی ہڈیاں مضبوط اور انہیں کبھی جوڑوں میں درد جیسی تکالیف کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔زیتون کے تیل کی مالش: زیتون کے تیل سے جوڑوں کی مالش کرنے سے ان میں درد پیدا ہونے یا ہڈیوں کا گودا ختم ہونے کے امکانات بہت حد تک کم ہو جاتے ہیں۔سنہری کشمش: کشمش کے ذریعے جوڑوں کے درد کا علاج گزشتہ 20سال سے زور پکڑ رہا ہے۔
اور بعض لوگ تو اس طریقہ علاج کی کامیابی کی قسم تک کھاتے ہیں۔ کشمش میں شامل سلفائیڈز جوڑوں کے درد کا قدرتی اور آسان علاج ہے لیکن یاد رہےکہ کشمش صرف سنہری رنگ کی ہونی چاہیے۔پیسٹن (سفیدہ) اور انگور کا جوس: پیسٹن میں شامل اجزاءانسانی جسم کے جوڑوں کو جوڑے رکھنے کے لئے نہایت مفید ہے یعنی جوڑوں میں پیدا ہونے والے خلا سے انسان جس تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے
پیسٹن کا استعمال اس خلا کو پیدا ہونے سے روکتا ہے۔ انگور کے جوس میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی بائیوٹکس ہوتے ہیں جو جوڑوں کے درد میں آرام پہنچاتے ہیں۔غذاؤں کے علاوہ روزانہ ورزش کو ضرور اپنا معمول بنائیں کیوں کہ ورزش کا نعم البدل کوئی غذا یا دواءنہیں ہو سکتی۔