24 News gk

Leading entertainment News website

تلسی کے پتوں سے تیزابیت اور بھوک کی کمی کا آسان گھریلو علاج

تلسی کے پتوں سے تیزابیت اور بھوک کی کمی کا آسان گھریلو علاج

 

 

 

 

 

 

اکثر ہم کھانا کھانے کے بعد یا پھر خالی پیٹ بھی تیزابیت محسوس کرتے ہیں اور سینہ اس قدر جلتا ہے کہ نہ کچھ کھایا جاتا ہے اور نہ ہی پیا جاتا ہے، ایسے میں ایک مسئلہ اور ہے جس سے لوگ پریشان ہیں کہ انہیں بھوک نہیں لگتی۔

ان تمام مسائل کے پیچھے وجوہات کیا ہیں اور اس کا علاج کس طرح سے ممکن ہے آج ہم اس پر بات کریں اور نکالیں گے آپ کی اس پریشانی کا آسان سا حل تاکہ آپ کی صحت رہے برقرار۔

السراورمعدے کی تیزابیت پریشان کن طبی کیفیات میں سے ایک ہے اس کو برداشت کرنا اور اس سے چھٹکارا پانا بھی ایک مشکل ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ صحیح دوا کا انتخاب کیا جائے، اور اگر دوا نہیں لینا چاہتے تو کچن میں موجود اجزاء سے اس کا گھریلو علاج بھی ممکن ہے۔

اس کا ہمارے کچن میں موجود تلسی کے پتوں سے علاج با آسانی ممکن ہے، تو اگر آپ کو ان مسائل کا سامنا ہے تو اس کے علاج کے لئے تلسی کے پتوں کا انتخاب کریں، ماہرین صحت کے مطابق تلسی کے پتوں کو چبانے کے بہت سے فوائد ہیں جن میں تیزابیت سے نجات بھی ایک فائدہ ہے۔

تلسی کے پتوں کی شعبہ ظب میں بہت اہمیت ہے اسے کئی دواؤں میں استعمال کیا جاتا ہے، ان چھوٹے چھوٹے پتوں سے کھانسی سے لے کر کینسر تک کا علاج ممکن ہے ساتھ ہی یہ بھوک نہ لگنے اور تیزابیت جیسے مسائل کا خاتمہ کرنے کے لئے انتہائی اہم ہے۔

تلسی کے دیگر فوائد

• تلسی کے پتوں کو اگر روزانہ کی بنیاد پر استعمال کیا جائے تو بھوک میں کمی، السر، اور غذا کے جسم کا حصہ نہ بننے کے مسائل بھی باآسانی حل ہوتے ہیں، اور ہمارا معدہ غذا کو جلدی ہضم کرنا شروع کر دیتا ہے۔

• تلسی کے پتے ہماری جلد کو صحت مند رکھتے ہیں اور جلد کے مسائل کا خاتمہ کرتے ہیں۔

• تلسی کے پتوں کا استعمال کولیسٹرول میں کمی لاتا ہے۔

• تلسی ہماری جلد کو دانوں اور چکناہٹ سے محفوظ رکھتے ہیں۔

• تلسی کے پتوں میں اینٹی ایجنگ خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو ہماری جلد کو جوان رکھنے میں مدد کرتی ہے۔

• تلسی کے پتوں کا استعمال ہمارے جسم میں ہارمونز اور منرلز کا توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

• اگر تلسی کے پتوں کو دودھ میں ڈال کر پیا جائے تو کینسر جیسی بیماری سے بچا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی یہ جسم کو زیادہ توانائی بھی فراہم کرے گا۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.